ایران: تکلیف دہ امن آنے والی طبقاتی لڑائی کا پیش خیمہ ایرانی سماج میں بہت بڑے تضادات پنپ رہے ہیں۔عوام معاشی بحران کے بوجھ تلے دبے جا رہے ہیں۔غربت، بے روزگاری اور سب سے بڑھ کر افراط زر کروڑوں لوگوں کے منہ سے نوالہ چھین رہا ہے۔ اتنی مایوسی اور نا امیدی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی اور سماج ایک بارود کا ڈھیر بن چکا ہے جو پھٹنے کے لیے تیا ر ہے۔
یونی لیور رحیم یارخان کی انتظامیہ کے مظالم ڈسمسڈورکر زکے پرامن احتجاج پر یونی لیور انتظامیہ کے ایما پر پاکٹ یونین کے غنڈوں کا ظالمانہ تشدد
افغانستان؛ خاک میں لتھڑاہوا،خون میں نہلایاہوا Urdu translation of Afghanistan’s “Bloody Sunday” (19 March 2012).
اصل ہندوستان کی بیداری ’’ 28فروری کو ہونے والی 24گھنٹے کی عام ہڑتال موجودہ دو ر کے ہندوستان کے سیاسی اور سماجی ارتقا میں فیصلہ کن موڑ ہے۔‘‘
ایران اسرائیل جنگ: سامراجی جنگ طبقاتی جنگ کو ابھارے گی Urdu translation of Iran and the threat of war: What should our attitude be? (February 22, 2012)
ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ملازمین کا اعلان جنگ Urdu version of Workers of Pakistan: Hospitals in Islamabad Protest against privatization (03 February 2012).
بلوچستان: معافیوں سے بات نہیں بنے گی Urdu translation of Balochistan: apologies won’t do! (February 20, 2012)
بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے اغوا اور قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ Urdu version of Pakistan: Nationwide protests against brutal killing of Baloch political workers (09 February 2012).
ڈوبتی معیشت میں نئے صوبے انسانی نفسیات کی سب سے غیر معمولی خاصیت موافقت ہے۔ عوام کی برداشت کی حدوں کو آزمایا جا رہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ وحشت ناک سماجی کیفیت مزید تاریک تر ہوتی جا رہی ہے۔عوام میں مہنگائی،بے روزگاری، بجلی کی قلت اور محرومی کے خلاف غصہ اور بغاوت سلگ رہے ہیں۔ اس اذیت ناک کیفیت کے خاتمے کے لیے دائیں بازو کی پاپولسٹ لفاظی کے علاوہ کوئی متبادل پیش نہیں کیا جا رہا۔ اپنی مخصوص بے صبری اور جلد بازی میں تیزی سے رنگ بدلنے والی پیٹی بورژوازی اس پاپولزم کے پیچھے چل رہی ہے لیکن یہ اسی انداز میں واپس بھی آئے گی۔ عوامی تحریک ابھی پھٹنی ہے اور محنت کش طبقہ اس وقت میدان میں آئے گا جب اسے گلتے سڑتے سماجی و معاشی نظام سرمایہ داری کے دیے ہوئے سلگتے ہوئے مسائل کا کوئی حقیقی حل نظر آئے گا۔