امریکہ: لاس اینجلس میں ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف عوامی تحریک جون کے پہلے ہفتے کے آخری ایام میں لاس اینجلس میں امیگریشن کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی جانب سے چھاپے مارنے کی ایک منظم کاروائی کی گئی۔ اس کاروائی میں رائفلز اور آنسو گیس بم لانچرز سے لیس مسلح وفاقی ایجنٹوں کے ساتھ لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ (LAPD) بھی شانہ بشانہ موجود تھی۔
ٹرمپ کا خلیجی ممالک کا دورہ اور امریکہ اسرائیل کے بدلتے تعلقات بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے قلیل مدتی جنگ بندی کے معاہدے کو توڑے ہوئے دو ماہ گزرنے کے بعد غزہ کی صورتحال تباہ کن حد تک بگڑ چکی ہے۔ اسرائیل کی مکمل ناکہ بندی کے باعث امداد، ادویات اور بنیادی ضروریاتِ زندگی معدوم ہو چکی ہیں اور اسرائیلی فوج کی بے رحم بمباری ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے۔ بے شمار انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ یہ ناکہ بندی ایک وسیع پیمانے پر قحط کی شکل اختیار کر چکی ہے، جو دسیوں ہزار جانیں نگل سکتی ہے۔
انڈیا کی بڑی کمیونسٹ پارٹیوں کی جانب سے جنگ اور مودی کی حمایت کی شدید مذمت! ایک بار پھر، بھارت اور پاکستان جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ کسی بھی جماعت، اس کے پروگرام اور نظریات کی سب سے کڑی آزمائش جنگ اور انقلاب جیسے سوالات پر ہوتی ہے۔
دنیا بھر میں اسلحے کی دوڑ میں شدت، سامراجی جنگوں کو سوشلسٹ انقلاب ہی ختم کرے گا! جیسے جیسے دنیا ایک خطرناک جگہ بنتی جا رہی ہے، ویسے ویسے محسوس ہوتا ہے کہ ہماری حکومتیں ہمیں ایک بار پھر ”بم سے محبت“ کا درس دے رہی ہیں۔
انڈیا پاکستان کی نئی جنگ: طبقاتی جنگ ہی تمام جنگوں کا خاتمہ کرے گی! دیرینہ دشمن انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک مرتبہ پھر جنگ کا آغاز ہو چکا ہے جس میں اب تک دونوں فتوحات کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ 7 مئی کی صبح انڈین ایئر فورس نے پاکستان اور پاکستانی زیر تسلط کشمیر میں 9 مقامات پر حملے کیے۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ جوابی کاروائی کرتے ہوئے پانچ انڈین لڑاکا طیارے تباہ کر دیے گئے اگرچہ انڈیا تاحال اس سے انکاری ہے۔
عالمی تجارتی جنگ میں ایک نیا موڑ! ایک ہفتہ منڈی میں کہرام کے بعد ٹرمپ نے اب فیصلہ کیا ہے کہ پسپائی میں ہی حکمت ہے اور ”جوابی“ محصولات کو فی الحال نافذ کرنا مؤخر کر دیا ہے۔ لیکن ابھی بھی تجارتی جنگ اپنے جوبن پر ہے اور منڈیاں خوف سے تھر تھر کانپ رہی ہیں۔
یورپ کی سامراجی طاقت کا بدترین زوال اور طاقتوں کا نیا توازن فروری 2025ء میں میونخ سکیورٹی کانفرنس (Munich Security Conference) میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے خطاب کو چھ ہفتے گزر چکے ہیں۔ اس کانفرنس میں نائب صدر نے یورپ کو واضح کر دیا تھا کہ امریکہ کے ساتھ دہائیوں پرانا تعلق اب ختم ہو چکا ہے۔ اس وقت سے یورپی قائدین ایک سربراہی کانفرنس سے دوسری سربراہی کانفرنس میں مارے مارے پھر رہے ہیں، ایک آن لائن میٹنگ سے ”رضامندوں کا اتحاد“ تک اور بوکھلائی ہوئی کیفیت میں ہر طرف دیکھ رہے ہیں کہ عالمی تعلقات میں اس دیوہیکل تبدیلی کا کیا کرنا ہے۔
ٹراٹسکی کی بالشویک پارٹی میں تازہ روح پھونکنے کی جدوجہد مارچ 1923ء میں فالج کے حملے کے باعث لینن کے معزور ہونے کے بعد بالشویک پارٹی کو از سر نو تعمیر کرنے کی ذمہ داری ٹراٹسکی نے سنبھال لی۔ اس تحریر میں نکلس البن سوینسن نے مستقبل کی لیفٹ اپوزیشن اور سٹالن، زنوثیف اور کامینیف کے گٹھ جوڑ ”تین کا ٹولہ“ کے مابین اختلافات پہلی بار کھل جانے کی وضاحت کی ہے۔ اور ان اختلافات میں آج کے عہد کے کمیونسٹوں کے لیے قیمتی اسباق کی نشاندہی کی ہے۔
ٹرمپ کی نافذ کردہ محصولات نئے ہنگامہ خیز عہد کی نشاندہی کرتے ہیں مالیاتی منڈیاں ٹرمپ کی جانب سے 2 اپریل 2025ء کے روز نئے محصولات کے اعلان سے ڈگمگا رہی ہیں۔ پورے سرمایہ دار طبقے کے اعتماد کو ان سے شدید دھچکا لگا ہے چونکہ ٹرمپ نے 19ویں صدی کے بعدسے سب سے بلند محصولات عائد کیے ہیں۔
ٹرمپ نے تجارتی جنگ کا بگل بجا دیا! ٹرمپ اپنے نئے ٹیرف پیکج کا اعلان کرنے والا ہے، جسے وہ خود ’یومِ آزادی‘ کہہ رہا ہے۔ تجزیہ نگار، سیاستدان، سفارتکار اور کمپنیوں کے مالکان سب کے سب یہ سمجھنے کی کوشش میں مصروف ہیں کہ اب کیا ہونے والا ہے۔ ٹرمپ نے حسبِ معمول سب کو انتظار میں رکھا ہوا ہے۔ اگرچہ تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں لیکن رونما ہونے والے اقدامات کی سمت صاف دکھائی دے رہی ہے۔
فرانس: سب سے بڑی پارٹی کی لیڈر کو سزا اور جمہوریت کا حقیقی چہرہ بے نقاب سب سے پہلے ایک واضح حقیقت جان لیں کہ ان سطور کے مصنف کا مارین لی پین، اس کے نظریے یا اس تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے جس کی وہ سب سے نمایاں نمائندہ ہے۔
فلسطین پر اسرائیل کی بربریت کا سلسلہ پھر سے جاری، مستقل حل کیا ہے؟ 18 مارچ، بروز منگل کو اسرائیلی فورسز نے پورا دن غزہ کے نہتے لوگوں پر بموں کی بارش کی اور تباہی و بربادی کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے، کھوکھلی جنگ بندی کو تہس نہس کر ڈالا۔ ان حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 600 سے زیادہ زخمی ہوئے۔یہ 2023ء کے اواخر سے اب تک کا اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کے سلسلے کا انتہائی خونریز دن تھا۔
ٹرمپ کی سیاست کے حقیقی معنی کیا ہیں؟ ایک کمیونسٹ تجزیہ یورپ پر ایک بھوت منڈلا رہا ہے۔ یہ خوفناک عفریت اچانک ظاہر ہوا ہے، جیسے کسی سیاہ جادو کے ذریعے، کسی شیطانی قوت نے جہنم کی تاریک ترین گہرائیوں سے اسے بلا کر زمین کے نیک لوگوں کو عذاب میں مبتلا کرنے، ان کی نیندیں حرام کرنے اور ان کے بھیانک ترین خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے بھیجا ہو۔
انڈیا: کلکتہ کی جادیوپور یونیورسٹی میں طلبہ تحریک کا آغاز جادیوپور یونیورسٹی انڈیا (Jadavpur University) کے طلبہ کوریاستی غنڈوں کے حملوں کا سامنا ہے، جو کہ کیمپسز میں طلبہ کی سیاسی سرگرمیوں پر جاری ریاستی کریک ڈاؤن کا ہی تسلسل ہے۔ یکم مارچ کو بائیں بازو کے ایک طالبعلم کو اس وقت ہسپتال منتقل کیا گیا جب ایک پرامن احتجاج کے دوران اسے حکومتی وزیر کے پروٹوکول کے قافلے کی گاڑی نے کچل دیا۔ انڈیا کے انقلابی کمیونسٹ اجتماع کی آزادی پر ان بے ہودہ حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف ابھرنے والی احتجاجی تحریک سے مکمل یکجہتی کرتے ہیں۔
برطانیہ: ریفارم پارٹی کیوں مقبول ہو رہی ہے؟ فاراج کی ریفارم برطانیہ (Reform UK) پارٹی نے حالیہ رائے شماریوں میں لیبر اور ٹوری پارٹیوں پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ لیفٹ میں کچھ کا دعویٰ ہے کہ ریفارم کی بڑھتی مقبولیت کی وجہ برطانوی محنت کشوں میں بڑھتی نسل پرستی اور انتہائی دائیں بازو کی پسندیدگی ہے۔ لیکن اس رائٹ ونگ پاپولزم کے ابھار کی حقیقی وجہ کیا ہے؟