Urdu

  • فرانس: طالب علموں کے اکٹھ کی پیلی واسکٹ تحریک کی حمایت میں قراراد

    ریولوشن (IMT کا فرانسیسی سیکشن) کے طالب علم ممبران نے مونٹ پیلیئے یونیورسٹی میں ہونے والے عام اکٹھ میں مندرجہ ذیل قراردار منظور کی۔ یہ ٹولوز میں ایک طلبہ کے اکٹھ میں بھی پیش کی گئی(جس پر آج رائے شماری ہو گی) اور اسے نانٹیر اور لیون میں بھی پیش کیا جائے گا۔ اس میں پیلی واسکٹ والوں کی تحریک کی حمایت کی گئی ہے اور میکرون کی قابل نفرت حکومت کو گرانے کے لیے ہڑتالوں کی مہم چلانے کا کہا گیا ہے۔

  • فرانس ’’بغاوت کی کیفیت میں‘‘، پیلی واسکٹ والے آگے بڑھتے ہوئے!

    فرانس میں ہونے والے ییلے یونز (پیلی واسکٹ والوں کے) مظاہرے ایک فیصلہ کن موڑ پر آ چکے ہیں۔ بڑھتے ہوئے انقلابی جذبات کی وجہ سے، جن سے اب حکومت کے وجود کو بھی خطرہ لاحق ہے، میکرون نے اپنا متکبر رویہ تبدیل کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو ’’معطل‘‘ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے یہ تحریک شروع ہوئی تھی۔ یہ پسپائی ہفتے کے آخر میں سینکڑوں مظاہرین اور پولیس کے درمیان گلیوں میں ہونے والی لڑائیوں کے بعد دیکھنے میں آئی ہے جن کے نتیجے میں صرف پیرس میں ہی 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور کم از کم ایک جان گئی۔

  • میکسیکو: انگلستان کے انقلاب پر ایلن وڈز کا لیکچر

    22 نومبر کے دن میکسیکو سٹی میں موجودلیون ٹراٹسکی میوزیم کے ہال میں پر ایلن وڈز نے انگلستان کے انقلاب پر لیکچر دیا۔ گفتگوکا آغاز کرتے ہوئے ایلن نے کہا کہ پوسٹ ماڈرنسٹ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ تاریخ کے کوئی قوانین نہیں ہوا کرتے اور اسے سمجھنا نا ممکن ہے۔ لیکن ہمیں صدیوں کے دوران بار بار دہرائے جانے والے واقعات اور یہاں تک کہ جانے پہچانے کردار بھی نظر آتے ہیں۔ ملتے جلتے مادی حالات سے ایسے تاریخی واقعات رونما ہوتے ہیں جن میں کافی حد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔

  • کولمبیا: دائیں بازو کی حکومت کے خلاف طلبہ اور مزدوروں کی تحریک

    لاطینی امریکہ کے ملک کولمبیا میں دائیں بازو کے رجعتی امیدوار ایوان ڈیوق کو صدر بنے 100 دن کا عرصہ گزر چکا ہے۔ البیرتو کاراسکویلا کی بطور وزیر معاشیات تعیناتی واضح اعلان ہے کہ کولمبیئن محنت کش طبقے پر خوفناک حملوں کی تیاری کی جا رہی ہے۔

  • کینیڈا: ڈاک مزدوروں پر حملہ؛فوری یکجہتی کی اپیل!

    کینیڈئن یونین آف پوسٹل ورکرز (CUPW) کے 50 ہزار ممبران 22 نومبر سے سلسلہ وار ہڑتالیں کر رہے ہیں۔ ٹروڈو کی لبرل حکومت نے ایک نام نہاد قانون ’کام پر واپسی‘ پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے جس سے ہڑتالوں کا یہ سلسلہ غیر قانونی ہو جائے گا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کینیڈا میں ہڑتال کا حق غصب کیا جا رہا ہے۔ جیسے ہی ایک ہڑتال مؤثر ہوتی ہے، اسے غیر قانونی قرار دے دیا جاتا ہے۔ لیکن ڈاک مزدور شدید غم و غصے میں ہیں اور قوی امکانات ہیں کہ وہ اس قانون کی کھلی خلاف ورزی کریں گے۔ اس سلسلے میں فوری یکجہتی درکار ہے تاکہ CUPW کے مزدوروں میں یہ احساس مضبوط رہے کہ وہ جدوجہد میں اکیلے نہیں اور کینیڈئن اور عالمی محنت کش ان کے ساتھ بھرپور حمایت میں کھڑا ہے۔

  • فرانس:تیل کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف تحریک اور یونین قیادت کا تذبذب

    ’پیلی واسکیٹ‘ احتجاجی تحریک کا بڑھتا تحرک فرانسیسی طبقاتی جدوجہد میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو رہا ہے۔ کسی بھی پارٹی، یونین یا تنظیم کی عدم موجودگی میں لاکھوں افراد نے ڈیزل اور پیٹرول پر ٹیکس بڑھوتری کے خلاف اس تحریک میں حصہ لیتے ہوئے نام نہاد حکومتی رعایتوں اور دھمکیوں کو پیروں تلے روند ڈالا ہے۔ پیلی واسکیٹ تحریک کو بھاری عوامی حمایت بھی حاصل ہے۔

  • سرمایہ داری اور بڑھتی معاشی تفریق

    لیے تویہ کبھی شروع ہی نہیں ہوئی تھی! جدید ترین اعدادوشمار کے مطابق عالمی ارب پتی طبقے نے 2017ء میں انسانی تاریخ کی سب سے زیادہ دولت اکٹھی کی۔ ایک طرف مزدوروں، نوجوانوں اور غربا کو بحران کے ایک اور سال میں مزید کفایت شعاری کرنی پڑی ہے تو دوسری طرف UBS کے مطابق امرا کی دولت میں 20 فیصد اضافے کے ساتھ 6.9 ٹریلین پاؤنڈکا اضافہ ہوا ہے۔

  • فن اور طبقاتی جدوجہد ۔ آخری حصہ

    (ہ کا دوسرا اور آخری حصہ شائع کر رہے ہیں۔ یہ خطاب جولائی 2001ء میں بارسلونا، سپین میں منعقدہ مارکسی سکول میں کیا گیا۔)

  • چین: مزدوروں اور طلبہ پر ریاست کا بڑھتا جبر

    حالیہ مہینوں میں مزدوروں اور طلبہ کے اکٹھ کی سرمایہ نواز چینی ریاست کیخلاف جدوجہد زور پکڑتی جا رہی ہے۔ سرگرم طلبہ کے خلاف خوفناک کریک ڈاؤن اس کی واضح جھلک ہے۔اگرچہ کریک ڈاؤن کی وجہ مقامی JSAIC فیکٹری مزدوروں کی ایک حقیقی آزاد ٹریڈ یونین کی جدوجہد تھی اور حکومت کا سارا جبر ان مزدوروں اور طلبہ کے’JASIC یکجہتی‘ گروہ پر تھا لیکن یہ جھڑپ سماج میں پنپتی سماجی قوتوں کی سیاسی بے چینی کا درست اظہار ہے۔

  • وسطی امریکی نقل مکانی کارواں کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی

    ہم عالمی مارکسی رجحان کے ال سلواڈور(بلوک پاپولر جووینل)، ہنڈوراس (ازکویرادا مارکسستا) اور میکسیکو (لاازکویرادا سوشلستا) کے کامریڈوں کی جانب سے ان ہزاروں تارکین وطن کے کاروان کے لئے مشترکہ یکجہتی کا پیغام شائع کر رہے ہیں جو وسطی امریکہ سے ریاستہائے متحدہ امریکہ (USA) کی جانب گامزن ہے۔ یہ تارکین وطن شدید تعصب ، میڈیا کی طرف سے حملوں اور ریاستی جبر کا شکار ہیں۔ان کی حالت زار پورے خطے کے آلام و مصائب کا اظہار کرتی ہے جو امریکی سامراج اور مٹھی بھر امراء کی پالیسیوں سے برباد ہو چکا ہے۔

  • بریگزٹ: لامتناہی داستانِ الم!

    اگرچہ گزشتہ چند مہینوں میں برطانوی وزیر اعظم تھیریسا مے بطور رقاصہ مضحکہ خیز ثابت ہوئی ہے لیکن ایک معاملے میں اس کی ماہرانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرنا پڑے گا کہ جو کام کل کیا جا سکتا ہے اسے پرسوں پر ڈال دو! یقیناًاس کی معاونت ماہر اساتذہ نے ہی کی ہے یعنی یورپی قائدین، جو پچھلی ایک دہائی سے سیاسی کھچڑی پکانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ لیکن مے اور اس کے مذاکراتی شریک جتنے مرضی پینترے بدل لیں، وہ حتمی نتائج سے بچ نہیں سکتے۔ آئیں بائیں شائیں کرنے کے باوجود برطانیہ اور یورپ ایک لرزہ خیز دھماکے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بس سوال ہے کہ آخر کب تک!

  • برازیل عام انتخابات: دوسرے مرحلے کا طبقاتی لائحہ عمل

    برازیلی عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں بولسونارو فتحیاب ہو کر جمہوریہ کا ممکنہ صدر بننے کی مضبوط پوزیشن میں آ گیا ہے۔ 14.7 کروڑ ووٹروں میں سے 33 فیصد نے اس کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہداد (ورکرز پارٹی، PT کا امیدوار) کو 21 فیصد ووٹ پڑے۔ تمام ووٹروں میں سے 27.32 فیصد (4کروڑ سے زائد)نے کسی امیدوار کو ووٹ نہیں ڈالا۔ گلی محلے کی سطح پر کم و بیش یہی جذبات موجود ہیں۔

  • امریکہ چین تجارتی جنگ‘ کیا کچھ داؤ پر ہے؟

    دو ہفتے پہلے ٹرمپ نے 200 بلین ڈالر کی مزید چینی درآمدات پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔ اس اعلان پر چین کے علاوہ بڑے امریکی کاروباریوں کی طرف سے بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ جواب میں چین نے بھی امریکہ سے ہونے والی مزید 60 بلین ڈالر کی درآمدات پر محصول بڑھانے کا اعلان کر دیا۔ یہ تجارتی جنگ دونوں سامراجی ممالک کے درمیاں پچھلے عرصے سے چلے آرہے تناؤ کی غمازی کرتی ہے اور اس تجارتی جنگ نے ایک نئے عالمی معاشی بحران کے خطرے کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

  • اسپین : کیٹالان آزادی ریفرنڈم کی سالگرہ کے موقع پر عوامی مظاہرے

    ایک سال قبل یکم اکتوبر کو ہونے والا کیٹالونیا کی آزادی کا ریفرنڈم کیٹالونیا اور سپین کی پوری ریاست میں سیاسی حالات کا محور بن گیا تھا۔ عوام انتہائی تیزی سے سیاسی میدان میں داخل ہونے لگے جسے ہم ’’ریپبلکن اکتوبر‘‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ نچلی سطح سے بہت بڑا تحرک دیکھنے میں آیا جس نے ریاستی ڈھانچوں اور جنریلیٹیٹ (کیٹالان حکومت) کے رہنماؤں کی ہچکچاہٹ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، جو 1978ء کی تحریک کے بعد کی ریاست کے لیے گزشتہ چالیس برس میں سب سے بڑا مسئلہ ثابت ہوا۔

  • ارجنٹائن: معاشی بحران کی شدت اور عام ہڑتال!

    25 ستمبر 2018ء کو ہونے والی عام ہڑتال نے ارجنٹائن کی معیشت کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔محنت کش طبقے کی بہت بڑی طاقت کے مظاہرے میں ،پبلک ٹرانسپورٹ ،اسکول ،یونیورسٹیاں بند ہو کر رہ گئے، جبکہ اس دوران دوسرے ادارے، بینک بھی بند تھے اور صنعت بھی مفلوج تھی۔ یہ سب(عام ہڑتال) ایک ایسے وقت میں ہوا جب ارجنٹائن کا صدر ماکری آئی ایم ایف سے ایک بڑے بیل آؤٹ پیکیج اور رعایتیں حاصل کرنے کی کوشش میں امریکہ کے دورے پر تھا۔

  • چین: ہڑتالی مزدوروں کی حمایت پر مارکسی سوسائٹی کو ممکنہ پابندی کا سامنا

    20 ستمبر کو بیجنگ میں واقع چین کی سب سے پرانی یونیورسٹی ،پیکنگ یونیورسٹی (PKU) کی مارکسی سوسائٹی (MS) کے ایک نمائندے کا کھلا خط چینی سوشل میڈیا پر گردش کرنا شروع ہو گیا۔ خط میں تفصیل سے بیان کیا گیا کہ اس مہینے سوسائٹی کیمپس میں بطور طلبہ کلب دوبارہ رجسٹر ہونے کے لئے یونیورسٹی کے تدریسی عملے میں سے کسی ایک مشیر کی حمایت کی مقررہ شرط پوری نہیں کر پا رہی۔

  • کیاسوشلزم کا تجربہ ناکام ہو چکا ہے؟

    آئن سٹائن نے کہا تھا ، ’’ایک ہی کام کو بار بار دہرائے جانا اور سمجھنا کہ اس سے نتائج مختلف نکلیں گے، احمقانہ پن ہوتا ہے۔‘‘ تو پھر مارکسسٹ آخر سوشلزم کی جدوجہدکو کیوں جاری رکھے ہوئے ہیں، جب کہ یہ تجربہ ناکام ہو چکا ہے ؟ اس سوال کا جواب دینے کے لیے اس بات کو اچھی طرح سے سمجھنا ضروری ہے کہ سوویت یونین اور دیگر ایسے ممالک جو خود کو ’’سوشلسٹ‘‘ کہا کرتے تھے ان کے ساتھ کیا بیتی۔

  • 2008سے2018ء: سرمایہ داری کا ایک گمشدہ عشرہ!

    10 سال پہلے 15 ستمبر 2008ء کو لیہمن برادرز، جو دنیا کا سب سے بڑا اور پرانا انویسٹمنٹ بینک ہے، نے غیر ادا شدہ قرضوں کے بوجھ تلے دبنے کے بعد دیوالیہ پن کی درخواست دائر کر دی۔ لیہمن برادرز کے انہدام سے ایک سلسلہ شروع ہو گیا جس میں دوسرے بینک، مالیاتی ادارے اور انشورنس کمپنیاں آنے والے دنوں اور ہفتوں میں یکے بعد دیگرے تاش کے گھر کی طرح گرنے لگے۔

  • میکسیکو طلبہ احتجاج کی لپیٹ میں

    میکسیکو شہر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلبہ کے احتجاجوں کا نیا ریلا امڈ آیا ہے۔ دارالحکومت کی تمام بڑی یونیورسٹیوں کے طلبہUNAM(National Autonomous University of Mexico) کے 14 طلبا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے باہر نکل آئے جنہیں پوروس (نیم فاشسٹ بدمعاشوں)نے اس ماہ کے آغاز میں مار مار کر زخمی کر دیا تھا۔

  • اسرائیل: نیتن یاہو کا صیہونی قومی ریاست کا قانون، نسلی عصبیت کو بڑھاوا!

    (اس بات پر کافی شور مچایا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی ریاست کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے اور کیا نہیں۔ خاص طور پر برطانیہ میں جیرمی کاربن کی مبینہ ’’یہود دشمنی ‘‘ کے خلاف زہر آلود مہم چلائی جا رہی ہے ۔ درحقیقت یہ اسرائیل کی فلسطینی لوگوں کے خلاف امتیازی پالیسیوں پر کسی بھی قسم کی تنقید کا گلا گھونٹنے کی کوشش ہے۔ ان حالات کی روشنی میں فرانسسکو میرلی نے نئے قانون کاجائزہ لیا ہے جس میں اسرائیل میں رہنے والے فلسطینیوں کے ساتھ امتیاز برتا گیا ہے اور انہیں باقاعدہ دوسرے درجے کا شہری قرار دے دیا گیا ہے۔)