Urdu

  • سامراجی منافقت اور یوکرائن پر حملہ

    بالآخر امکان حقیقت میں بدل چکا ہے۔ روسی افواج نے یوکرائن پر دیو ہیکل حملہ کر دیا ہے۔ علی الصبح ٹی وی پر ایک مختصر خطاب میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک ”خصوصی فوجی آپریشن“ کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے چند منٹوں بعد یوکرائن میں صبح 5 بجے دارلحکومت کیف سمیت بڑے شہروں کے قریب دھماکے سنائی دیئے۔

  • یوکرائن میں روسی جارحیت: روسی انقلابیوں کا اعلامیہ

    مندرجہ ذیل تحریر عالمی مارکسی رجحان (آئی ایم ٹی) کے روسی کامریڈوں کا اعلامیہ ہے، جس میں 24 فروری کو علی الصبح یوکرائن پر کیے گئے حملے کی مذمّت کی گئی ہے۔ فوجی مداخلت نا منظور! شاؤنزم نا منظور! عوام کے بیچ جنگ مردہ باد! طبقات کے بیچ جنگ زندہ باد!

  • مہنگائی، عدم استحکام اور بغاوتیں: عالمی سرمایہ داری کا ’نیا معمول‘

    کرونا وباء نے پہلے سے موجود سرمایہ دارانہ بحران کو مزید تیز اور گہرا کر دیا ہے۔ آج ہمیں دہائیوں کے سب سے گہرے سماجی، معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ کچھ حد تک معاشی بحالی کے باوجود، پچھلے عرصے میں سرمایہ داروں کی جانب سے مجبوری میں لیے جانے والے اقدامات (یعنی دیوہیکل پیمانے پر ریاستی اخراجات) کا نتیجہ اب افراطِ زر میں اضافے کی صورت نکل رہا ہے، جس کے باعث بڑھتی ہوئی مہنگائی دنیا بھر میں غم و غصّے اور عدم استحکام کو اشتعال دے رہی ہے۔

  • انڈیا: انتہا پسندی کے خلاف ابھرتی طلبہ تحریک

    جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے حجاب پر پابندی عائد کرنا، بھارتی حکمران طبقے کی عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی گھناؤنی پالیسی کا تسلسل ہے۔ یہ برطانوی سامراج کے ’تقسیم کرو اور راج کرو‘ کے طریقہ کار کی میراث ہے، جس نے پورے خطے میں مذہبی منافرت پھیلائی ہے، اور جسے مودی حکومت نے ایک نئی انتہا پر پہنچا دیا ہے۔ کانگریس کی حکومت کے دوران اس نے بھی ملک میں سرمائے کی حکمرانی کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے یہی حربہ استعمال کیا تھا۔ مودی حکومت صرف حکمران طبقے کے سفاک چہرے کی نمائندگی کرتی ہے، جو حالیہ گہرے بحران کے نتیجے میں مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔ جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور اظہار رائے کی آزادی کا جھوٹا پردہ بھی گرتا جا رہا ہے۔

  • ایران: اساتذہ کی غیر معینہ مدت ہڑتال کی دھمکی اور سماج میں پنپتا آتش گیر غصّہ

    30 اور 31 جنوری 2022ء کو ایران بھر کے 300 سے زائد شہروں میں اساتذہ نے ٹیچرز کوآرڈینیٹنگ کمیٹی کی قیادت کے تحت ہڑتال کی۔ جلسوں میں لگائے جانے والے نعرے یہ تھے: ”اساتذہ اس بے عزتی کو برداشت کرنے کی بجائے مرنا پسند کریں گے“، ”اگر انصاف ہوتا تو اساتذہ سڑکوں پر نہ نکلتے“، اور ”ہمارے پاس توپیں اور بندوقیں نہیں مگر ہمارے پاس لوگوں کی حمایت ضرور ہے“۔ ہڑتال کی پاداش میں ٹریڈ یونین کے درجنوں اراکین کو گرفتار کیا گیا۔ مگر اساتذہ کا حوصلہ برقرار ہے، جنہوں نے اس مہینے ہفتہ وار ہڑتالیں منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی طرف جائیں گے۔

  • امریکہ: گہرا ہوتا مالیاتی بحران اور مزدور تحریک کی پیش قدمی

    ”تاریخ کا خاتمہ اور آخری بشر“ کی اشاعت کو تیس سال گزر چکے ہیں۔ سوویت یونین کے انہدام پر تمسخر اڑاتے ہوئے امریکی ماہر سیاسیات محترم فرانسس فوکویاما نے حیران کن دعویٰ کیا کہ انسان تا ریخ کے خاتمے تک پہنچ چکا ہے کیونکہ انسان کا نظریاتی ارتقاء منہاج پر پہنچ چکا ہے اور مغربی لبرل جمہوریت کو عالمی پیمانے پر رائج کرنا ہی، انسانی طرزِ حکومت کی معراج ہے۔

  • کیا روس یوکرائن پر حملہ کرے گا؟

    پچھلے چند ماہ سے دنیا بھر کے میڈیا پر یورپ میں ایک نئی جنگ کے بارے میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی انٹیلی جنس سروسز کے مطابق، روس نے یوکرائن کے ساتھ اپنی سرحدوں پر ایک لاکھ پر مشتمل فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں۔ روس نے بیلاروس کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقیں بھی شروع کی ہیں۔ امریکہ اور نیٹو کا روس کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ چلا ہے، لیکن ان میں سے کوئی بھی ابھی تک معاملات حل نہیں کر سکا۔

  • کینیڈا: خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سرمایہ داری ہے

    نئے سال کے پہلے ہفتوں سے ہی بری خبروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ایک جانب اومیکرون نے پہلے سے ہی تباہی مچائی ہوئی تھی، جبکہ اب کینیڈا کے محنت کش گھرانے خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا بھی کریں گے۔ ڈلہاؤزی یونیورسٹی کیرپورٹ کے مطابق، اس سال اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں 6 سے 8 فیصد اضافہ ہونے جا رہا ہے۔

  • ایران: اساتذہ کے ملک گیر احتجاج؛ آگ سے کھیلتی ایرانی ریاست

    پچھلے دسمبر کے دوران ایران بھر میں 230 ہڑتالیں اور احتجاج ہوئے ہیں۔ اساتذہ کا 10 سے 13 دسمبر تک کی تین روزہ ملک گیر ہڑتال، جو ٹیچرز کوآرڈینیٹنگ کونسل کے تحت منعقد ہوئی، کے بعد بھی ایران بھر میں ان کے احتجاج جاری ہیں۔ خوزستان کے اندر شعبہ تیل کے محنت کشوں کی ہڑتالیں وقفے وقفے سے جاری ہیں، جبکہ اطلاعات کے مطابق تقریباً روزانہ بڑے بڑے کارخانوں کے محنت کش غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا آغاز کر رہے ہیں۔

  • طبقہ، پارٹی اور قیادت: انقلاب کو کیسے منظم کیا جائے؟

    سرمایہ داری انسانیت کو مزید ترقی دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ عرصہ دراز پہلے محنت کش طبقے کو اس نظام کو اکھاڑ کر تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دینا چاہیے تھا۔ لیکن اب تک ایسا کیوں نہیں ہو سکا ہے؟ اس سوال کا جواب قیادت اور انقلابی پارٹی کے کردار میں پوشیدہ ہے۔ یہ مضمون سال 2021ء کے موسم سرما میں منعقد ہونے والے کینیڈا کے مونٹریال مارکسی سکول کی ایک بحث سے ماخوذ ہے جس میں اس سوال کے مختلف پہلوؤں اور عالمی محنت کش طبقے کی شاندار تاریخ سے حاصل کردہ اسباق کا جائزہ لیا گیا ہے۔

  • ترکی: اردوگان حکومت گہرے معاشی بحران کی لپیٹ میں

    اقتدار میں تقریباً 19 سال گزارنے کے بعد ترکی کے سب سے لمبے عرصے تک صدر رہنے والے ”مردِ آہن“ طیب اردوگان کی مقبولیت میں تیزی کے ساتھ کمی آتی جا رہی ہے۔ کرونا وباء کی چنگاری سے شروع ہونے والے عالمی معاشی بحران نے پہلے سے ہی بحران زدہ حکومت کو شدید لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

  • قزاقستان: احتجاجی تحریک کچلنے کے لیے غیر ملکی فوج طلب؛ تحریک جاری رکھ کر انقلاب کی تکمیل کرنی ہوگی

    6 جنوری 2022ء کو قزاقستانی فوج اور سیکورٹی فورسز روس کے خصوصی دستوں کی مدد سے اس تحریک کو کچلنے کی جانب بڑھے جو سوویت یونین کے انہدام کے بعد قزاقستان کی سب سے بڑی عوامی تحریک بن گئی ہے۔

  • قزاقستان: گیس کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف عوامی بغاوت کا آغاز

    یہ رپورٹ قزاقستان میں ہمارے مندوب نے 7 گھنٹے انٹرنیٹ کی بندش کے بعد کل شام بھیجی ہے۔ ایک ہی رات میں گیس قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہرے ایک عوامی بغاوت میں تبدیل ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں حکومت مستعفی ہو چکی ہے لیکن عوامی غم و غصہ رُکنے کا نام نہیں لے رہا۔

  • چلی: صدارتی انتخابات میں بائیں بازو کا امیدوار کامیاب

    اپرو ایبو دِگنی داد (بائیں بازو کی پارٹیوں کا اتحاد) کے امیدوار گیبریئل بورِک نے 56 فیصد ووٹ حاصل کر کے صدارتی انتخابات جیت لیے ہیں۔ انتخابات میں ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے، جن میں 46 لاکھ ووٹ بورک کو پڑے جبکہ اس کے مقابلے میں ماضی کے آمر پنوشے کے پیروکار ہوزے اینتونیو کاست کو 10 لاکھ ووٹ کم پڑے، جس نے 44 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

  • ایران: اساتذہ سمیت دیگر شعبوں کے محنت کشوں کی دیوہیکل ہڑتالیں، ایوان بالا لرزنے لگے!

    اس ایک مہینے میں 230 سے زائد ہڑتالوں اور احتجاجوں نے ایران کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ نمایاں 11-13 دسمبر کو منظم ہونے والی اساتذہ کی ہڑتال تھی جس میں پورے ملک کے کئی سو شہروں میں بیسیوں ہزاروں اساتذہ نے شرکت کی۔ ملا ریاست نے ردِ عمل میں 200 سے زیادہ اساتذہ اور ٹریڈ یونین ممبران کو گرفتار کر لیا ہے۔